اس ماہ کا حلقہ کشف المحجوب 24 جون بروز اتوار کو ہوگا
آج ہمارا جو باب ہے اس میں پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے ان لوگوں کا تذکرہ کیا ہے جنہوں نے دین کے نام پر نئی چیزیں ایجاد کیں۔ اس کو انہوں نے فسطایہ کا مذہب یا فرقہ کہا ہے اس کو فسطائی بھی کہتے ہیں۔ آج سے گیارہ سو سال پہلے کم و بیش لکھی جانے والی کتاب میں شیخ نے اللہ کی محبت اور معرفت و قرب اور سالکین کیلئے اسرار و رموز بیان کیے ہیں لیکن اس کے ساتھ یہ بھی بیان کیا ہے کہ ان راہوں پر چلنے والا کن وساوس یا خطرات سے گزرتا ہے کہیں وہ راہ معرفت پر چلتے چلتے گمراہی میں نہ چلا جائے اور اسی کو صحیح دین نہ سمجھتا رہے جس طرح معالج دوا کے ساتھ پرہیز بھی بتاتا ہے۔ شیخ لکھتے ہیں ملحدوں کا ایک گروہ تو فسطایہ آگے وضاحت لکھتے ہیں کہ یعنی ہر بات میں شک کرنے والے‘ پھر فرماتے ہیں کہ ملحدوں کا ایک اور گروہ ہے جو طریقت یعنی تصوف سے تعلق رکھتا ہے وہ کہتے ہیں کہ کسی چیز کا علم بھی صحیح نہیں ہوسکتا اس لیے اس علم کا ہمارے لیے ترک کردینا اس کے ثابت کرنے سے زیادہ اچھا ہے لیکن یہ بات ان کی حماقت اور لاعلمی کی وجہ سے ہے کیونکہ علم کا ترک کرنا دو حال سے خالی نہیں یا تو علم کی وجہ سے ہی علم کو ترک کیا جائے یا لاعلمی کی وجہ سے ہوگا اگر علم کی وجہ سے ہو تو علم علم کی نفی نہیں کرتا۔ اب رہی جہالت۔۔۔۔ چونکہ یہ بات صحیح ہے کہ علم کی نفی جہالت ہے تو جاہل ہر صورت قابل ملامت ہوگا۔ جہالت اور ترک علم مشائخ صوفیاء کے عقیدے کے خلاف ہے۔ آج کے دور میں بھی فسطائی موجود ہیں جو ماڈرن ازم کے نام پر ہوں یا سیکولرازم کے نام پر۔ جو دین کے ہر حکم کو اپنی عقل کی کسوٹی پر پرکھتے ہیں اگر ان کی عقل میں آجائے تو شریعت کے اس حکم کو مان لیتے ہیں ورنہ ہر بات کی لوجک‘ وضاحت اور سائنس کے لحاظ سے اس کی دلیل مانگتے ہیں اور اس حکم کی نفی کردیتے ہیں۔ حالانکہ انسان اپنی ذات کے متعلق بھی کامل علم نہیں رکھتا اور اپنے افعال و خواص سے مکمل واقف نہیں لیکن اپنی ذات سے انکار نہیں کرتا اور جو شریعت اور احکامات حضور اکرم ﷺ کے ذریعے ہم تک آئے ان کو اپنی ناقص عقل کی بنا پر قابل تقلید نہیں سمجھتا۔ کشف المحجوب کو پڑھا جائے اور اس کی باریکیوں میں اترا جائے تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے شیخ ہمارے دور کے فتنوں پر ہی بات کی ہے اور ان کی حقیقت سامنے لائے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں